یا اللہ ہمیں تعصّب سے پاک کردے ۔ ہماراعصبیّت ذدہ ذہن ہمیں قرآن اور حدیث کے حقیقی مطالب تک پہنچنے نہیں دیتا ۔ دو قاری ایک ہی آیت پڑھ کر دو مختلف نتیجے نکالتے ہیں اور اصرار کرتے ہیں کہ دوسرے کا اخذ شدہ نتیجہ غلط ہے, مذاکرات میں ہٹ دھرمی کا مظاہر کرتے ہیں, اپنی دلیل کو حرف آخر سمجھتے ہیں ۔ دوسرے کی دلیل کو صرف اس لیئے نہیں مانتے کہ مان لینے سے ان کے بزرگوں کا دین پر سوالیہ نشان لگ جاتا ہے ۔
یوم حشر کوئی کسی کا وکیل نہیں بن سکے گا ہر کسی کو اپنا مقدّمہ خود لڑنا ہو گا ۔
ابھی مہلت ہے, تعصّب سے پاک ہو کر تیّاری کرلو ۔
ظاہری نبیﷺ نے تو پرردہ فرمالیا گر باطنی نبی( عقل ) ہدایت کے لیئے حاضر ہے ۔
وحی کا دروازہ بند ہوگیا ہے ہدایت کا نہیں ۔۔۔۔۔
یا اللہ ہمیں ہلاک ہونے سے بچالے , تعصّب سے پاک کردے ۔۔۔۔۔ آمین
No comments:
Post a Comment