کوئی بھی عمل یا سونچ صرف اس لیئے نہ کرو یا اپنائو کہہ تہارے والدین ویسا کرتے یا سونچتے ہیں, قرآن اس رویّہ کو رد کرتا ہے۔
قرآن چاہتا ہے کہ مومن جو بھی عمل کرے ( ادائے واجبات بھی ) وہ خوب سونچ سمجھ کر ادا کرے کیونکہ وہ ہر عمل اور سینہ میں پوشیدہ ہر خیال کے لیئے اللہ کی بارگاہ میں جوابدہ ہے۔
اپنے اپکو مسلمان سمجھتے ہوئے قرآن نہ پڑھو بلکہ قرآن پڑھتے ہوئے اپنا تجزیہ (کریٹیکل اینالسز) کرتے جائو تاکہ خودتمہارا نفس مطمئن ہو کر تصدیق کرے کہ تم قرآن کی نگاہ میں مسلمان ہو۔
اگر اسلام ثابت ہو گیا تو دراجات ایمان تقویٰ کا تاج سر پہ سجا دینگے اور ممکن ہے کہ تم بھی پورے اعتماد کیساتھ کہ سکو ’ربّ ِ کعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا ‘۰
No comments:
Post a Comment