لوگ شکایت کرتے ہیں کہ حدیث ’بابِ علم‘مکمل بیان نہی کی جاتی
اور ’چھت کھڑکی وغیرہ‘ کا تذکرہ نہیں کیا جاتا
واضح رہے کہ یہ الفاظ متن ح دیث کا حصہ نہیں ہیں اور مشکوۃٰ میں شرح حدیث کا حصّہ ہیں
لیکن شکایت پھر بھی بجا ہے
حدیث کے آخری الفاظ ہیں ’’ من ارادالعلم فلیا ت الباب ‘‘ جوبیان نہیں کیئے جاتے۔
جو علم حاصل کرنا چاہے وہ شہر کے ’’دروازہِ ‘‘ سے آئے۰
اور ’چھت کھڑکی وغیرہ‘ کا تذکرہ نہیں کیا جاتا
واضح رہے کہ یہ الفاظ متن ح دیث کا حصہ نہیں ہیں اور مشکوۃٰ میں شرح حدیث کا حصّہ ہیں
لیکن شکایت پھر بھی بجا ہے
حدیث کے آخری الفاظ ہیں ’’ من ارادالعلم فلیا ت الباب ‘‘ جوبیان نہیں کیئے جاتے۔
جو علم حاصل کرنا چاہے وہ شہر کے ’’دروازہِ ‘‘ سے آئے۰
No comments:
Post a Comment