Tuesday, April 15, 2014

In the court of ALLAH

ہم  جب بھی کوئی لفظ ادا کریں  تو یہ سونچ کر مونہ  سے نکلیں  کہ  یہ ہوا میں  تحلیل نہیں ہوجانے گا ، اسکے اثرات بھی ہونگے اور  یہ محفوظ بھی رہیگا  اور فیصلہ کن وقت پر پلت کر بھی آیگا . غور کریں تو خود آپکی زندگی میں کوئی ایک لمحہ ضرور ہوگا جس نے آپکو خود آپکی نظروں میں حقیر  کر دیا ہوگا اور بیساختہ  آپنے  کہا ہوگا کاش میں خاموش رہتا .

یہ ہماری آپس کی بات ہے جب کہ  لوگوں کی رسائی صرف الفاظ تک ہے اور وہ ہماری نیت پر صرف شک کرسکتے ہیں اب غور کیجئیے  کے اس کی بارگاہ میں کتنا  محتاط ہونا چاہئیے جو دل کی نیت سے بھی پوری طرح آگاہ ہو .

سورتہ 'حمد  کے بغیر نماز نہیں ہوسکتی یہ سبکو معلوم ہے ، جب دعا کی منزل آتی ہے اور ہم کہتے ہیں  "إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ" تو سونچ کر اور  دل پر ہاتھ رکھکر بتائیے کہ ہمارے الفاظ کتنے خالص ہوتے ہیں . یقیناً  ہم پر خلوص  ہوتے ہیں جب کہتے ہیں کہ  بس ہم تجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں کیونکیہ ہم مشرک نہیں ہیں  لیکن ہمارا یہ کہنا کہ  بس ہم تیری ہی عبادت  کرتے ہیں حقیقت سے دور ہے . 
عبادت ' کے 'لفظ کو سمجھنا ہوگا .
رسول الله  کی شان اور مرتبہ یہ ہے کے وہ الله کے عبد ہیں اور  نطق  تک نہیں کرتے الله کی وحی اور  مرضی کے بغیر اب وحی  کا دروازہ  بند ہوگیا  مگر رضاے  الہی کا دروازہ  کھلا  ہوا ہے .
 ٹھنڈے دل سے غور کر کے فیصلہ کیجئے کے ہم کتنے سچے  ہیں جب کہتے ہیں "بس ہم تیری ہی مرضی پر چلتے  ہیں " .
یا الله ہماری مدد فرما. .....آمین